ارنا کے مطابق ایران کے نگراں وزیر خارجہ علی باقری نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کے ساتھ ٹیلیفونی گفتگو ایران کے شہید صدر اور شہید وزير خارجہ کی شہادت پر اعلی سعودی حکام کے پیغام تعزیت اور آخری رسومات میں ریاض کے اعلی سطحی وفد کی شرکت پر شکریہ ادا کیا۔
انھوں نے سعودی وزیر خارجہ کے ساتھ اس ٹیلیفونی گفتگو میں اس سال حج کی پرشکوہ ترین ادائگی میں ریاض کے بھر پور تعاون پر زور دیا اور کہا کہ تہران اور ریاض کے درمیان سفارتی تعاون جاری رہنا چاہئے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے نگراں وزیر خارجہ نے غزہ بالخصوص رفح میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں ہم نے رفح میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ ترین جرائم اورالمناک ترین واقعات کا مشاہدہ کیا جن میں درجنوں خواتین اور بچوں سمیت بڑی تعداد میں بے گناہ فلسطینی عوام شہید ہوگئے۔
علی باقری نےکہا کہ ان وحشیانہ حملوں سے خبیث اور سفاک صیہونی حکومت کی درندگی اور وحشیانہ جرائم کی فہرست میں ایک اور شرمناک باب کا اضافہ ہوا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ بیت المقدس پرقابض غاصب صیہونی حکومت سیاسی، بین الاقوامی، قانونی سفارتی میدان میں شرمناک ترین شکست سے دوچار ہوئی ہے اور رفح میں وحشیانہ ترین جرائم کے ارتکاب سے اس کی تلافی کی کوشش کررہی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے نگراں وزیر خارجہ نے کہا کہ آج غزہ بالخصوص رفح کے مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت سبھی مسلمانوں کا دینی اور اسلامی فریضہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ سبھی اسلامی اورعلاقائی ممالک کو فلسطین کی حمایت میں باہمی ہم آہنگی کے ساتھ ضروری اقدامات انجام دینے کی ضرورت ہے۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں اس سال کے حج میں ایرانی عازمین کی شرکت پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایرانی عازمین حج کو ہر طرح کی سہولت فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے بھی غزہ بالخوص رفح میں المناک واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حکومت جرائم کے ارتکاب میں کسی حد کی قائل نہیں ہے۔
اس ٹیلیفونی گفتگو کے اختتام پرایران کے نگراں وزیر خارجہ علی باقری اور سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے تہران اور ریاض کے درمیان تبادلہ خیال اور مشاورتوں کا سلسلہ جاری رکھنے پراتفاق کیا۔
آپ کا تبصرہ